Search

حج ایک عظیم عبادت

5,422
100

حج: عظیم عبادت کا تفصیلی تعارف

حج، اسلام کی پانچ ارکان میں سے ایک ہے اور یہ ایک مسلمان کا فرض ہوتا ہے جو اسلامی تعلیمات اور معیارات پر پورا اترتا ہے۔ حج کو اسلامی تقویم کے ذوالحجہ مہینے میں ادا کیا جاتا ہے اور یہ ایک بار حیات میں ہر مسلمان مرد اور عورت پر فرض ہے، اگر اس کی مالی حالت اور صحت اجازت دیتی ہے۔

حج ایک ایسی عظیم عبادت ہے جو مسلمانوں کو ایمانی، جسمانی، اور روحانی تربیت فراہم کرتی ہے۔ یہ مقدس رازیات، عبادات، اور مناسک کا مجموعہ ہے جو اسلامی تعلیمات پر مبنی ہے اور حاضرین کو اللہ کی قربانی، توحید، اخلاص، اور ایکدوسرے کے ساتھ اخلاقی موقفات کو بڑھانے کا موقع فراہم کرتی ہے۔

مناسک حج:

  1. آرفات (عرفات) کی میدان:

    آرفات کا میدان اسلامی تاریخ میں پیغمبر اسلام محمد صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے زمانے میں خطبہ عرفہ کے لئے مشہور ہے، جس میں اہم اصولوں اور ہدایات کا خلاصہ دیا گیا۔

    • حاضرین حج کے دنوں میں عرفات کی میدان میں جمع ہوکر اللہ کی طرف رجوع کرتے ہیں۔
    • اس دن کو یوم عرفہ (روز عرفہ) کہا جاتا ہے اور یہ بہت بڑی عظیمت و اہمیت کا حامل ہے۔
    • حجاج اللہ کی تعریفوں، دعاؤں اور توبہ کرتے ہیں۔
    • آرفات کا میدان حجاج کو ایک دوسرے کے ساتھ ایکجہتی اور محبت کی بات چیت کرنے کا موقع فراہم کرتا ہے، جس سے ایک بڑی اسلامی برادری کا جسمیں محسوس ہوتا ہے۔
  2. مزدلفہ:
    • مزدلفہ، حج کے دنوں کا تکمیل کا مقام ہے۔ حجاج وہاں اکٹھے ہوتے ہیں اور اللہ کی عظمت اور آمرزش کیلئے دعا کرتے ہیں۔
    • مزدلفہ، حج کے دنوں کا اہم مقام ہے جہاں حجاج اللہ کے سامنے آمرزش کیلئے اپنے گناہوں کی توبہ کرتے ہیں اور اپنی نیکیوں کا اظہار کرتے ہیں۔ یہاں وہ عظیم اللہ کی رحمتوں کو محسوس کرتے ہیں اور ایکدوسرے کے ساتھ محبت اور بھائی چارے کا محسوس کرتے ہیں۔
    • حجاج مزدلفہ میں گناہوں کی توبہ اور دعاؤں کے لئے مصروف ہوتے ہیں۔ یہاں وہ اللہ سے مغفرت اور رحمت کیلئے دعا کرتے ہیں۔
    • حجاج مزدلفہ میں اللہ کی رحمتوں اور دی گئی نعمتوں کا شکریہ ادا کرتے ہیں اور اپنی مسئولیتوں کی اہمیت کو محسوس کرتے ہیں۔
    • مزدلفہ میں حجاج کو اپنی قربانی کا حیوان ذبح کرنا واجب ہوتا ہے جو حج کا ایک اہم رکن ہے۔
  3. رمی جمار:
    • حجاج کو پہلا شیطان، جمرہ الأقدس یا الکبری پر سبزیاب پتھر مارنے کا حکم ہوتا ہے۔ اس عمل کو حجاج کو شیطان کے وسوسے اور گمراہی سے بچانے کے لئے کیا جاتا ہے۔
    • دوسرا شیطان، جمرہ الوسطی، پر بھی حجاج کو سبزیاب پتھر مارنے کا عمل ہوتا ہے۔
    • تیسرا شیطان، جمرہ الصغری، پر بھی حجاج کو سبزیاب پتھر مارنے کا حکم ہوتا ہے۔

    رمی جمار کے دنوں میں حجاج کو ایک پتھر کو تین بار مارنا ہوتا ہے. یہ عمل ابراہیم علیہ السلام کی کہانی سے منسلک ہے، جب حضرت ابراہیم علیہ السلام نے شیطان کی وسوسے کا مقابلہ کیا۔ اللہ کی رضا حاصل کرنے کے لئے اور ایمان کی پختگی کو ظاہر کرنے کے لئے حاضرین کو رمی جمار کا عمل ادا کرنا ہوتا ہے.

  4. طواف قدوم:

    طواف قدوم، حج اسلامی کا ایک اہم رکن ہے جو عموماً حجاج کو حج انفرادی (قربانی کے بغیر) کے دوران ادا کرنا ہوتا ہے. یہ طواف حج اسلامی کے مختلف رکنوں میں سے ایک ہے جو حجاج کو مکہ کے حرم کے بیرون جانے پر ادا کیا جاتا ہے.

    • طواف قدوم کا طریقہ دیگر طوافوں جیسا ہوتا ہے، یعنی حجرہ کعبہ کے گرد 7 بار چکرے لگانا. یہ ایک قریبی مسجد "مسجد الطنطاوی" سے شروع ہوکر حرم کے اندر داخل ہوتا ہے اور اس کا اختتام حرم کے باہر ہوتا ہے.
    • یہ طواف، حجاج کے حج کے آغاز میں کیا جاتا ہے اور اس کے بعد حاضرین احرام کو کھول کر عید قربانی کے لئے قربانی دیتے ہیں۔
    • طواف قدوم کا مقصد حاضرین کو حرم سے باہر لے جانا ہوتا ہے تاکہ وہ احادیث سے متعلق عملی راہنمائی حاصل کریں اور ذاتی طور پر احادیث کو ادا کریں۔
    • طواف قدوم حجاج کو حرم کے بیرون نکلنے کا موقع فراہم کرتا ہے تاکہ وہ احادیث کی تعلیمات حاصل کریں اور اپنی روحانیت کو بڑھائیں۔
  5. طواف افاضہ:
    • حاضرین کو کعبہ کی طرف رخ کرکے سب سے پہلے طواف افاضہ کرنا پڑتا ہے۔
    • یہ طواف، حج کے اختتامی مناسک میں کیا جاتا ہے اور اس کے بعد حجاج احرام کو ختم کرتے ہیں۔
  6. طواف وداع:
    • حجاج کا آخری دن کو کعبہ کی طرف رخ کرکے طواف وداع کرنا ہوتا ہے۔
    • یہ طواف، حاضرین کے لئے اللہ کی بڑائیوں اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم کی دعاؤں کا شکریہ ادا کرنے کا ذریعہ بنتا ہے۔
  7. مزید مناسک:
    • حجاج کو مینا واپس جا کر شیطان کے رمی کو مکمل کرنا ہوتا ہے۔
    • تقسیم قربانی کا عمل، حجاج کو دینی وظائف کو ادا کرنے کا اہم موقع فراہم کرتا ہے۔

حج کی اہمیت:

  • حج، مسلمانوں کو توحید کی تعلیمات کی سب سے بڑی دعوت دینے والی عظیم عبادت ہے۔
  • حاضرین کو ایک دوسرے کے ساتھ بھائی چارے کا احساس ہوتا ہے اور انہیں یہ محسوس ہوتا ہے کہ وہ ایک متفقہ امت کا حصہ ہیں۔
  • حج کی رسومات مسلمانوں کو اللہ کی رضا حاصل کرنے، توبہ کرنے، اور دینی حقوقوں کو سیکھنے کا موقع فراہم کرتی ہیں۔
  • حج، ملک سعودی عرب کی مقدس جگہوں کی ترتیبات کو مزید بہتر بناتی ہے اور اس سے عظیم مالی اور اقتصادی بہبود پیدا ہوتی ہے۔

ختم: حج ایک عظیم عبادت ہے جو مسلمانوں کو ایمانی، جسمانی اور معنوی تربیت فراہم کرتی ہے۔ یہاں ہزاروں مسلمان ایک ساتھ ایک مشترکہ مقصد کے لئے جمع ہوتے ہیں اور اپنے دینی اہمات کو پورا کرنے کے لئے اللہ کی رضا حاصل کرنے کا آغاز کرتے ہیں۔